اسلام آباد(جی این اے)اب ذاتی پسند وناپسند سے ہٹ کرفیصلے کئے جائیں گے،دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے سب کو اکھٹا ہوجانا چاہیے،کیونکہ دہشت گردی کا سرکچلے بغیرپاکستان آگے کی طرف نہیں بڑھ سکے گا۔وزیراعظم شہبازشریف کا ایس آئی ایف سی کی اپیکش کمیٹی اجلاس سے دوٹوک دلیرانہ خطاب۔
پاراچنارامن معاہدے پربات کرتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں کو امن معاہدے کی مبارک ہو،مگرجو یہاں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھاایسا دل دہلادینے والا واقعہ قیامت تک نہیں ہونا چاہیے اب۔
وزیراعظم کہتے ہیں کہ سیاسی استحکام سے معاشی استحکام جڑا ہوا ہے،دن رات بجلی کی قیمت کم کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے،قیمت پہلے سے کم بھی ہوئی ہے،مہنگائی چاراعشاریہ ایک فیصدپرآگئی ہے،ترسیلات زرمیں پانچ ماہ میں چونتیس فیصد اضافہ ہوگیا،ساڑھے بارہ ارب ڈالرزرمبادلہ کے ذخائرپہنچ گئے۔اسٹاک ایکس چینج تاریخ کی بلندترین سطح پر آگئی،ٹیم ورک سے ہی یہ کامیابیاں ملی ہیں۔
ساڑھے نومہنیوں میں حکومت کو اندرونی اوربیرونی مسائل درپیش رہے،مگرباہمی تعاون کی وجہ سے تمام چیلنجزکا سامنا کیا،ہمارے بہترین تعلقات سینیڑل ایشیا سے ہیں،اب سب پاکستان سے رابطے بڑھاناچاہتے ہیں،قطر،سعودی عرب اوریواے ای کیساتھ ایم آئی اوسائن ہوچکے۔