پناہ کے زیر اہتمام ”بچوں میں بیماریوں کی روک تھام میں ماؤں کا کردار”کےعنوان سےسیمینار

0

اسلام آباد(جی این اے) نیشنل نیوٹریشن سروے آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 18 فیصد بچے موٹاپے کا شکار ہیں جبکہ یہ اعداد و شمار مسلسل بڑھ رہے ہیں جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔

پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن پناہ کے زیر اہتمام ماں کے عالمی دن کی مناسبت سے”بچوں میں خوراک سے متعلقہ بیماریوں کی روک تھام میں ماؤں کا کردار”،کےعنوان سے آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ماؤں کے اپنے بچوں کو ناقص غذائیت اور اس کے جان لیوا نتائج سے بچانے میں اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی۔

تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شازیہ معروف کارڈیالوجسٹ نےغیرمعیاری خوراک کی روک تھام میں ماں کے کردار پر روشنی ڈالی۔انہوں نےبتایا کہ کس طرح الٹرا پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس کا استعمال بچوں کی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے جو بچپن میں موٹاپے، ذیابیطس اور دیگر غیر متعدی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر شازیہ فاطمہ ملک نے ایک قرار داد منظور کی جس میں تمام ماؤں سے یہ عہد لیا گیا کہ وہ صحت مند غذا اپنائیں اور اپنے خاندان کی صحت کی بہتری کے لیے غیر صحت بخش خوراک کا استعمال ترک کریں۔

جنرل سکریٹری پناہ ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ نیشنل نیوٹریشن سروے آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 18 فیصد بچے زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں جبکہ یہ اعداد و شمار مسلسل بڑھ رہے ہیں جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔ چینی، نمک اور غیر صحت بخش چکنائیوں سے بھرپور الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی وسیع پیمانے پر دستیابی اور استعمال بیماریوں کے پھیلائوں میں  کردار ادا کرتے ہیں۔پاکستان کا شمار ان دس ممالک میں ہوتا ہے جہاں بچےبچپن میں موٹاپے کا سب سے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔انہوں نے ماؤں کو زور دیتے ہیں کہا کہ وہ اپنی خریداری کے انتخاب پر نظر ثانی کریں اور الٹرا پروسیسڈ مصنوعات پر قدرتی خوراک کو ترجیح دیں۔ بچپن کا موٹاپا صرف ایک کاسمیٹک تشویش نہیں بلکہ یہ ایک سنگین طبی حالت ہے جو کم عمری میں غیر متعدی امراض کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔ موٹاپے کا شکار بچوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس،ہائی بلڈ پریشر،جگر کی بیماری،جوڑوں کے مسائل اور یہاں تک کہ دل کی بیماری کی ابتدائی علامات پیدا ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، موٹاپے کا شکار بچوں کے دیگر بچوں کی نسبت جلد بالغ ہونے کے امکانات پانچ گنا زیادہ ہوتے ہیں، جو انہیں دل کی بیماریوں، فالج اور کینسر کے تاحیات خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ ثناء اللہ گھمن نے الٹرا پروسیسڈ مصنوعات کی کھپت کو کم کرنے کیلئے صحت عامہ کی پالیسیوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر وجیہہ نے کہا مائیں اپنے بچوں کی صحت کی محافظ ہوتی ہیں وہ الٹرا پروسیس شدہ کھانوں سے پرہیز کرکے اور ابتدائی زندگی میں صحت مند کھانے کی حوصلہ افزائی کرکےطویل مدتی صحت کے مسائل کو روک سکتی ہیں۔

تقریب میں شریک دیگر شرکا نے بھی غیر معیاری غذا کر ترک کر کے صحت بخش متوازن خوراک کو زندگی کا معمول بنانے پر زور دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.