اسلام آباد(جی این اے)حکومت کسی خوش فہمی میں نہ رہے جب تک بجلی اورمہنگائی میں عوام کو ریلیف نہیں دیا جائے گا دھرنا ہم جاری رکھیں گے،اب پاکستان کو انارکی کیلئے نہیں چھوڑا جاسکتا،حکومت سے مذاکرات ٹال مٹول والے نہیں ہونگے،جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی صحافیوں سے گفتگو۔
تنخواہ داروں کے انکم ٹیکس،زیادہ بلز،اورآئی پی پیز کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو دھرنے پورے ملک میں پھیل جائیں گے،ہم نے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنارکھی ہے،مذاکرات میں ٹالنے والی بات نہیں ہوسکتی،حکومت کو اب عوام کو ریلیف دینا ہی پڑے گا،عوام کی اب ساری امیدیں اسی دھرنے سے منسوب ہوچکی ہیں۔
ایک اورسوال کے جواب میں حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے حکومت نے ایسے بندے کا نام منتخب کیا ہے جو ملک میں موجود ہی نہیں یہاں سے ہی اندازالگایا جاسکتا ہے کہ حکومت کس حد تک سنجیدہ ہے،بجلی کے بلز میں کمی ہی ہمارے مطالبات میں سے ایک بڑا مطالبہ بن چکا ہے،لہذا مذاکرات میں بجلی وتوانائی کے وزیرکا ہونا بھی ضروری ہے ورنہ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
یہ سچ ہے کہ حکومت فارم سینتالیس کے ذریعے ہی معرض وجود میں آئی ہے لیکن چونکہ اب اقتدارمیں یہی لوگ ہیں اس لئے مذاکرات بھی ان سے ہی کرنے پڑیں گے۔حکومت اگرواقعی ہی سنجیدہ ہے تو اسے ہماری کمیٹی سے ہی مذاکرات کرنا ہونگے۔