ممبئی(ویب ڈیسک)میری بیوی کینسرکی چوتھی اسٹیج پر تھی،ڈاکٹرنے پانچ فیصد بچنے کا چانس بتادیا تھا مگر میری بیوی نے خوراک کے ذریعے کینسرکو ہرادیا۔بھارت کے سابقہ کرکٹر،سیاست دان اورمشہورٹی وی شوکے میزبان نوجوت سنگھ سدھوکا سوشل میڈیا پرانکشاف۔
سدھو نے بتایا کہ ہمیں ڈاکٹروں نے کہا کہ مریضہ کینسرکے چوتھے اسٹیج پر ہیں اورکینسرانکی ہڈیوں تک پہنچ چکا ہے،اب بچنے کے چانس صرف پانچ فیصدہیں مگرہم مایوس نہیں ہوئے،میری بیٹی نے تحقیق کی اورخوراک سے ماں کا علاج کرنے لگی،جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ میری بیوی چالیس دنوں میں کینسرکی چوتھی اسٹیج سے باہر آگئی۔
بیوی کا ڈائیٹ پلان بتاتے ہوئے سدھو کہتے ہیں کہ اگر کھانے میں وقفہ زیادہ رکھا جائے تو کینسرکے جراثیم خود ہی مرنے لگتے ہیں،میری بیوی شام چھ بجے کے بعد کچھ بھی نہیں کھاتی تھی،دوسرے دن کا آغازنیم گرم پانی میں کچی ہلدی،سیب کا سرکہ اورلیموں نچوڑکرپیتی تھی،آدھے گھنٹے کے بعد تلسی اورنیم کے پتے استعمال کرتی تھی۔بیگم نے چائے پینا بھی ترک کردی تھی۔
چائے کی جگہ دارچینی،لونگ،کالی مرچ اورچھوٹی الائچی کیساتھ تھوڑا سا گڑڈال کردیتے تھے،اسکے ساتھ بلیوبیریزیا انار،چقندرکا جوس،گاجراورآملے کا جوس دیتے تھے،رات کے کھانے میں بادام کے آٹا کی روٹی،سبزی اورسلادکھاتی تھیں،میری بیوی کا کھانا بھی زیتون یا بادام کے تیل میں پکایاجاتا تھا،یوں چالیس دنوں میں ہی مثبت نتائج سامنے آئے اوربیگم اسٹیج فورسے نکل آئیں۔یہاں میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگرآپ اپنے طرزعمل میں تبدیلی لے آئیں،کھانے پینے میں احتیاط برتیں تو کوئی وجہ نہیں کہ کینسرسے نجات نہ پاسکیں۔