کیلفورنیا(ویب ڈیسک)انصاف بکا نہیں انصاف ہوا ہے،امریکہ میں گیارہ سالہ لڑکی کے بکری کے بچے کو زبردستی ذبح کردینے پر پولیس آفس کو عدالت نےتیس ہزارڈالرمتاثرہ بچی کو دینے کاحکم دے دیا۔
مشہورمیڈیاادارہ نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی خبرکے مطابق لڑکی کو شاستاکائونٹی شیرف کے آفس سے تیس ہزارڈالرز اداکئے گئے ہیں۔
بکری کا بچہ گیارہ سالہ بچی کا پالتو تھا جسے لڑکی شاستا ڈسٹرکٹ میلے میں پیش کرنے کیلئے بہت محبت سے پال رہی تھی اس کیلئے لڑکی کے خاندان والوں نے بکری کے بچے کی جونیئرلائیواسٹاک میں رجسٹریشن بھی کروادی تھی،مگر میلہ جب قریب آگیا تو لڑکی نے بکرے سے محبت کی وجہ سے اسکی نیلامی کا فیصلہ کینسل کردیا،لڑکی کی ماں نے بھی بیٹی کی خوشی کیلئے بکرے کو نیلام ہونے سے بچانے کی بھرپورکوشش کی مگر انتظامیہ نہیں مانی اوربکری کے بچے کو زبردستی لے جاکرذبح بھی کردیا جس پر بچی کے اہل خانہ نے کیس کردیا۔
شاستا میلے کے سی او اونے بکرے کے مالکان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں،یوں بکرے کو نوسودوڈالرمیں بیچ کراسے ذبح کردیاجسکا بچی کو شدیددکھ ہوا اوراس نے رونا شروع کردیا۔عدالت نے فوری انصاف کرتے ہوئے پولیس کو جرمانہ کردیا اورحکم دیا کہ اہل خانہ تو تیس ہزارڈالرزدینے کاحکم دے دیا۔