بحریہ یونیورسٹی میں اقبال کانفرنس کی رنگارنگ پروقارتقریب

یونیورسٹی کے پانچوں کیمپسزمیں ایک سوبیس سے زیادہ تحقیقاتی خاکے اور تقریباً نوے تحقیقی مقالے پیش کیے گئے

0

اسلام آباد(جی این اے)بحریہ یونیورسٹی نے چھٹی اقبال کانفرنس کاگزشتہ دنوں اسلام آباد،کراچی اور لاہورکیمپسز میں انعقادکیا۔ افتتاحی تقریب کا آغازبحریہ یونیورسٹی اسلام آباد کے کیمپس سے کیا گیا،تقریب کے مہمانِ خصوصی قرشی نالج سٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسرلیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر ہلالِ امتیاز (ملٹری) تھے۔

کانفرنس کا موضوع اس سال، "ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ”،تھا جو علامہ اقبال کے اس یقین کی عکاسی کرتا ہے کہ انفرادی ذمہ داری اجتماعی ترقی کی بنیاد ہے۔ کانفرنس کے دوران بحریہ یونیورسٹی کے پانچوں کیمپسزمیں ایک سوبیس سے زیادہ تحقیقاتی خاکے اور تقریباً نوے تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔

ریکٹر بحریہ یونیورسٹی، وائس ایڈمرل (ر) عاصف خالق نے اس کانفرنس کا افتتاح کیا اور نوجوانوں کے کردار، استقامت، مقصد، اور قومی ذمہ داری کی تشکیل میں علامہ اقبال کے فلسفے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بحریہ یونیورسٹی جدید تعلیم اور اخلاقی اقدار کو اقبال کے نظریات، قرآنی اور اسلامی تعلیمات کے ساتھ جوڑنے کا اعزاز رکھتی ہے تاکہ موجودہ دور کے چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔ انہوں نے مہمانِ خصوصی لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر کا شکریہ ادا کیا، جنکی موجودگی نے تقریب کو مزیدرونق بخشی۔

مہمانِ خاص لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد اصغر ہلالِ امتیاز (ملٹری) نے تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کا فلسفہ انفرادی اور اجتماعی ترقی کے لیے ایک ابدی رہنمائی فراہم کرتا ہے،خصوصاً ایسے دورمیں جب سماجی، سیاسی، اور روحانی چیلنجزکاہمیں سامناکرناپڑرہا ہے۔اقبال کے تصورِ خودی پربھی انہوں نے زور دیا،جو خود آگاہی،خودمختاری اور نظم و ضبط کو فروغ دیتا ہے، اور افراد کواس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنے الٰہی مقصد کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو پہچان سکیں۔ لیفٹیننٹ جنرل اصغر نے اقبال کی تعلیمات کی آج کی گلوبل دنیا میں مطابقت پر روشنی ڈالی، جہاں جدت ،موافقت، اوراخلاقی قیادت کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ ان اصولوں کو تعلیم اور تنظیمی ثقافت میں شامل کر کے مستقبل کے رہنما نہ صرف ذاتی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں بلکہ معاشرتی ترقی میں بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

کانفرنس ڈائریکٹر، ڈاکٹر صائمہ کلثوم نے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کیا اورعلامہ اقبال کے فلسفے اور مثبت نفسیات کے درمیان تعلق پربات کرتے ہوئے اقبال کے خیالات اور سیلیگمین کی اخلاقی اقدار کے امتزاج پرروشنی ڈالی جو خود کی ترقی اور معاشرتی پیش رفت میں معاون ہے، اور اقبال کے تصورِ خودی اور بہادری، دانش، انصاف، اور ضبطِ نفس جیسی خصوصیات پر توجہ دی۔

چیف آرگنائزر، ڈاکٹر حبیب عاصم نے اصول الٰہی اور قوموں کی رہنمائی کے لیے اللہ کے احکامات پر زور دیا۔ علامہ اقبال کی بے غرضی کی میراث کوبھی خراج تحسین پیش کیا۔

کانفرنس چیئرپرسن، پرو ریکٹر اکیڈمکس، ریئر ایڈمرل (ر) محمد ارشد جاوید ستارہِ امتیاز (ملٹری)نےاپنے اختتامی کلمات میں چھٹی اقبال کانفرنس 2024 کے ذریعے اقبال کے وژن کو اجاگر کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ قوموں کی ترقی میں انفرادی کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ترقی کا انحصار رہنما اور شہری دونوں پر ہےاورہرایک کو اجتماعی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

تقریب کے آخرمیں چیف کوآرڈینیٹر، ڈاکٹر محمد عابد علی نے چھٹی اقبال کانفرنس 2024 کے اہم موضوعات کا خلاصہ پیش کیا اور ریکٹر بحریہ یونیورسٹی، مہمانِ خصوصی، کانفرنس ٹیم، شرکاء، اور شراکت داروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنکی شرکت سےتقریب کو کامیاب بنانے میں مددملی۔ کانفرنس میں ممتاز سفیروں، دانشوروں، اور فکری رہنماؤں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.