پاکستان خواتین پرتشددکےخاتمےکیلئےبین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کیلئے پرعزم

''ایشیا پیسفک منسٹریل کانفرنس برائے بیجنگ+30 جائزہ'' کے افتتاحی اجلاس میں مشیرقانون وانصاف عقیل ملک کا خطاب

0

بینکاک(رپورٹ،مائرہ عمران) پاکستان صنفی مساوات اور کمزور طبقات کے تحفظ اور خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لیے اپنے بین الاقوامی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔اس حوالے سے پاکستان نے صنفی مساوات کے حصول اور خواتین کی سیاسی، عدالتی، سول اور انسانی حقوق کے شعبوں میں نمائندگی بڑھانے اور خواتین کے لیے ڈیجیٹل رسائی اور معاشی مواقع فراہم کرنے کے لیے اہم اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔ان خیالات کا ظہار بینکاک تھائی لینڈ میں جاری ”ایشیا پیسفک منسٹریل کانفرنس برائے بیجنگ+30 جائزہ” کے افتتاحی اجلاس کے موقع پرپاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے مشیر قانون و انصاف عقیل ملک نے اپنے خطاب میں کہی۔

اجلاس سے خطاب میں عقیل ملک کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25، 26، 27 اور 34 صنفی امتیاز کی ممانعت کرتے ہیں۔ یہی اصول پاکستان کی نیشنل جینڈر پالیسی فریم ورک 2022 اور ویژن 2025 کی بنیادبھی ہیں، جو خواتین کے حکمرانی، اقتصادی ترقی، تعلیم اور تحفظ میں کردار کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے وزیرِاعظم کے خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدام کا ذکرکرتے ہوئے بتایا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے خواتین کو بلا سود قرضے، ہنر کی تربیت، اور ورکنگ ویمن کے لیے ڈے کیئر سینٹرز فراہم کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں مشیر قانون نے ویمن پنک بس سروس اور ویمن آن ویلز پروجیکٹ پر بھی روشنی ڈالی۔

عقیل احمد نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے حوالے سے انہوں نے بینکنگ آن ایکویلیٹی اور ویمن انٹرپرینیورز کے لیے گھومتی ہوئی مالیاتی سہولت جیسی پالیسیوں کا ذکر کیا۔عقیل ملک کا مزید کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انھوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس مسرت ہلالی کی تقرری کو خواتین کے لیے ایک سنگ میل قرار دیاساتھ ہی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ مریم نواز کا بھی ذکر کیا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام کمیشنز خواتین کی قیادت میں ہیں۔بین الاقوامی سطح پر 500 سے زائد خواتین امن قائم رکھنے والے مشن پر تعینات ہیں، جو اقوام متحدہ کے 15 فیصد ہدف سے آگے بڑھ کر 19.1 فیصد کی نمائندگی کرتی ہیں۔

ای ایس چی اے پی کی ایگزیکٹو سیکریٹری آرمیدا سالسیہ علیسجابانا نے افتتاحی خطاب میں کہا، ”جہاں نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ خواتین اور لڑکیاں ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو ان شعبوں میں نہ صرف شامل ہونا چاہیے بلکہ مستقبل کے حل میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.